یوم پیدائش 05 مئی 1976
زندگی ہے کہیں کہکشاں ہے کہیں
جستجو ہے کہیں آسماں ہے کہیں
کیا کہوں راہبر ہم سفر ہم قدم
ہم نوا ہے کہیں رازداں ہے کہیں
ہے صدا وقت کی مختلف منفرد
بے نوا ہے کہیں مہرباں ہے کہیں
چاند تارے کہیں ہیں کہیں عکس ہے
گل کھلے ہیں کہیں گلستاں ہے کہیں
اپنی گردش کا حاصل ہےگردِ سفر
دل کی منزل کہیں کارواں ہے کہیں
ہوسکے تو کبھی ڈھونڈ کر دیکھیے
دوسرا اک سرا درمیاں ہے کہیں
پوچھتا ہے کوئی مجھ سے یہ بار ہا
خواب سا خوبصورت جہاں ہے کہیں
کچھ تعلق نہیں تم سے اس کا مگر
ہم کہیں ہیں کہ نام و نشاں ہے کہیں
راز ظاہر نہاں مجھ میں اسرار ہیں
دو جہاں کی حقیقت عیاں ہے کہیں
شیخ علیم اسرار
No comments:
Post a Comment