Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

دانیال احمد زمان

یوم پیدائش 08 مئی 1996


حرارتوں کے واسطے فشار ِ خون کے لیے

عقیدتوں کے مان سارے ارض ِ سون کے لیے


جو بچ گئے بطور خط بنام یزداں جائیں گے

بس ایک دو ہی شعر چھوڑ کر فنون کے لیے


یقین کب تلک ادھیڑ عمر کے بشر چنے

گمان کی بساط اب الٹ سکون کے لیے


میں چونکتا نہیں ہوں اب کسی بھی اہتمام پر

کوئی بھی رنگ لازمی نہیں ہے فون کے لئے


محل کے چار سو ہیں دشمنوں کی چوکیاں زماں

سپاہی چاہئے ہیں مجھکو اندرون کے لیے


دانیال احمد زمان



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...