یوم پیدائش 08 مئی 1996
حرارتوں کے واسطے فشار ِ خون کے لیے
عقیدتوں کے مان سارے ارض ِ سون کے لیے
جو بچ گئے بطور خط بنام یزداں جائیں گے
بس ایک دو ہی شعر چھوڑ کر فنون کے لیے
یقین کب تلک ادھیڑ عمر کے بشر چنے
گمان کی بساط اب الٹ سکون کے لیے
میں چونکتا نہیں ہوں اب کسی بھی اہتمام پر
کوئی بھی رنگ لازمی نہیں ہے فون کے لئے
محل کے چار سو ہیں دشمنوں کی چوکیاں زماں
سپاہی چاہئے ہیں مجھکو اندرون کے لیے
دانیال احمد زمان
No comments:
Post a Comment