یوم پیدائش 03 مئی 1962
ملا وہ راہ میں کل مجھ سے اجنبی کی طرح
جو میرے دل میں تھا ہر لمحہ زندگی کی طرح
صلہ تو پیار کا ہم نے کسی سے چاہا نہیں
خلوص اپنا لٹایا ہے چاندنی کی طرح
امیر تم ہو تو بندہ بھی ایک شاعر ہے
ادب سے بات کرو مجھ سے آدمی کی طرح
بیان کیسے ہو خوبی اب اس کے پیکر کی
جو انجمن میں ہماری تھا روشنی کی طرح
پرکھ ہی لیتے ہیں عیب و ہنر کو چہرے سے
نگاہ رکھتے ہیں کچھ ہم بھی جوہری کی طرح
وہ یاد رکھیں گے ہر بات عمر بھر دل سے
ہے دوستی کہاں شاہد کی دوستی کی طرح
شاہد فروغی
No comments:
Post a Comment