Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

ناظم قادری شکوہ آبادی

 یوم پیدائش 05 مئی 1981


کر کے وعدہ مکر گیا ہے وہ

اشک آنکھوں میں بھر گیا ہے وہ


ایک لمحے میں اپنے لہجے سے

سب کے دل سے اتر گیا ہے وہ


ہر قدم پر اسے ملے کانٹے

اب تو پھولوں سے ڈر گیا ہے وہ


آؤ چل کر اسے سنبھالیں اب 

ہر طرف سے بکھر گیا ہے وہ


ساری بستی گلوں سے مہکی ہے

کیا ادھر سے گذر گیا ہے وہ


روز ملتا ہے وہ کتابوں میں

کون کہتا ہے مر گیا ہے وہ


اس کو دیکھے بنا نہ چین آئے

مجھ پہ جادو سا کر گیا ہے وہ


ہر قدم پہ جو ساتھ تھا ناظم

آج جانے کدھر گیا ہے وہ


ناظم قادری شکوہ آبادی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...