Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

مسیح الرحمن

 یوم پیدائش 06 مئی 1969


ننھے سے دل پی عشق کا بھاری دباؤ ہے

فکر معاش کا بھی مسلسل تناؤ ہے


سجدہ کہاں کریں؟ کہ ہیں بے ربط نقش پا

آندھی مسافتوں کا جہاں پر پڑاؤ ہے


آسیب چشم یار بسا ہے نفس نفس

آنکھیں لہو لہو ہیں جگر گھاؤ گھاؤ ہے


میرا تھا انتخاب غلط تیری کیا خطا

بحر خلش میں اس لئے الفت کی ناؤ ہے


یوں آتش حسد بھی جلانے لگی مجھے

سینے میں جیسے کوئی دہکتا الاؤ ہے


انساں کے دل میں لغزش آدم ہے مشتعل

بس اس لئے گناہ کی جانب کھچاؤ ہے


 نفرت کو زیر کرتا ہے الفت سے اب مجھے

اس کا تو داؤ چل چکا اب میرا داؤ ہے


اب تو سخنوری کا زمانہ نہیں مسیح

شعر و سخن بھی آج تو مٹی کا بھاؤ ہے


مسیح الرحمن 



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...