Urdu Deccan

Sunday, May 15, 2022

جلیل عالی

یوم پیدائش 12 مئی 1945

کسی سے بوجھ ہٹایا کسی پہ ڈالا گیا
اِسی طرح سےکڑے موسموں کو ٹالا گیا

کسی نے ہاتھ اٹھایا بوجہِ سیریِ جاں
کسی کے ہاتھ سے سوکھا ہوا نوالہ گیا

طرح طرح کے اندھیروں گزار کر ہم کو
تمام اپنا درون و بروں اجالا گیا
 
خجل خیال خرابوں بھٹک رہے ہوتے
حجاب و ہَول حوالوں ہمیں سنبھالا گیا
 
ہماری خاک جدا پانیوں سے گوندھی گئی
الگ شباہت و سیرت میں ہم کو ڈھالا گیا

تہی نہ جائے گی کاوش کبھی زمانے کی
ہماری راکھ کو جس عہد بھی کھنگالا گیا

گھٹا تو سکتے ہیں وہ لَو بجھا نہیں سکتے
چراغ اپنا سرِ وقت یوں مثالا گیا

مسلسل اُس کی صدا گونجتی ہے گلیوں میں
 اگرچہ کب کا وہ بستی بسانے والا گیا

ہوا پڑا تھا سوادِ وجود زیر و زبر
وہ اک نگاہ اٹھی اور سب بحالا گیا

جلیل عالی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...