بابِ کرم ہوئے ہیں کشادہ حضور ﷺ کے
احسان ہم پہ کتنے زیادہ حضور ﷺ کے
ہر شے پہ کائنات کی قبضہ ہے آپؐ کا
صحرا مرے حضورؐ کے دریا حضور ﷺ کے
میدان دے رہا ہے گواہی یہ بدر کا
پہنچے کمالِ اوج پہ شیدا حضور ﷺ کے
مٹ کر رہے گی آج تو باطل کی تیرگی
لڑنے لگے ہیں تین سو تیرہ حضور ﷺ کے
جذبہ ہوا نہ پست ہزاروں کے سامنے
پیکر یقین کا تھے صحابہ حضور ﷺ کے
اپنی رضا کی ان کو بشارت خدا نے دی
فردوس کے مکین ہیں شہدا حضور ﷺ کے
تجھ سے مری بس ایک خدایا ہے التجا
نوکر ہمیں بھی جان لے ادنی' حضور ﷺ کے
No comments:
Post a Comment