Urdu Deccan

Wednesday, May 25, 2022

مینا نقوی

یوم پیدائش 20 نومبر 1955

خودی کو آ گئی ہنسی امید کے سوال پر 
اندھیرے تلملا اٹھے چراغ کی مجال پر 

یہ چاہتوں کا درد ہے یہ قربتوں کا حشر ہے 
جو دھوپ چھپ کے روئی آفتاب کے زوال پر 

یہ جان کر کہ چاند میرے گھر میں جگمگائے گا 
ستارے آج شام سے ہی آ گئے کمال پر 

نظر میں زندگی کی پھول معتبر نہ ہو سکے 
خزاں کو اعتراض تھا بہار سے وصال پر 

خبر یہ دیر سے اڑی کہ موت سے مفر نہیں 
پرند جب اتر چکے شکاریوں کے جال پر 

زمانہ جس کی زندگی میں قدر کچھ نہ کر سکا 
اب آسمان رو رہا ہے اس کے انتقال پر 

کہاں وہ میناؔ چاہتوں کی شدتوں کا سلسلہ 
کہاں یہ بے نیازیاں ہمارے عرض حال پر

مینا نقوی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...