Urdu Deccan

Sunday, May 29, 2022

عالم مظفر نگری

یوم وفات 20 مئی 1969

جو ہیں رند ازل گلشن کو مے خانہ سمجھتے ہیں 
کلی کو شیشۂ مے گل کو پیمانہ سمجھتے ہیں
 
حقیقت آشنائے گلستاں فصل بہاراں میں 
ہجوم رنگ و بو کو برق کاشانہ سمجھتے ہیں
 
کسی دن جس کے شعلے خرمن ہستی کو پھونکیں گے 
اسی بجلی کو ہم شمع طرب خانہ سمجھتے ہیں 

نگاہیں ڈالتے ہیں مرکز وحدت سے کثرت پر 
حرم میں رہ کے ہم راز صنم خانہ سمجھتے ہیں 

چھپا لیتے ہیں ہر زخم جگر کو فصل گل میں بھی 
چمن میں پھول منشائے غم پنہاں سمجھتے ہیں 

علمؔ ربط دل و پیکاں اب اس عالم کو پہنچا ہے 
کہ ہم پیکاں کو دل دل کو کبھی پیکاں سمجھتے ہیں 

عالم مظفر نگری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...