Urdu Deccan

Sunday, May 29, 2022

اسماء ہادیہ

یوم پیدائش 28 مئی 1994

چوکھٹ پہ تیری لطف صدا کا خرید کر
صدیاں خرید لی ہیں یہ لمحہ خرید کر

اس بے وفا سے پیار کی قیمت نہ لگ سکی
لاے گا میرے واسطے دنیا خرید کر

شہرِ ہنر سے خود ہی بڑی شدتوں سے ہم
لے آے آنسووں کا یہ دریا خرید کر

جب دل ہی بجھ گیا ہو یہ ہجراں کے درد سے
میں کیا کروں گی رونقِ چہرہ خرید کر

یوسف سے آفتاب کو انجامِ عشق میں
زنداں میں ڈال دے گی زلیخا خرید کر

خوش تھے جو روشنی کے تماشے کو دیکھ دیکھ
شرمندہ کس قدر ہیں اندھیرا خرید کر

سب کچھ ھی بیچ ڈالا ہے اس کارِ زیست میں
اور شادماں ہوں شہرِ تمنا خرید کر

اسماء ہادیہ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...