Urdu Deccan

Wednesday, May 11, 2022

نظرعلی

 یوم پیدائش 30 اپریل 1962


جدھر دیکھو ادھر دہشت کھڑی ہے

 خدارا خير ہو مشکل بڑی ہے

 

خموشی اس قدر چھائی ہے ہر سو

نگر کی ہر گلی سونی پڑی ہے


پرندے ناتواں ہیں آشیاں میں

نگاه باز ہر جاں پر  گڑی ہے 


 جہاں پر بھائی چارے کی ضیا تھی

 وہاں اب تیرگی پھیلی پڑی ہے

 

محبت آئے تو آئے کدھر سے

عداوت راستہ روکے کھڑی ہے


بنایا کارواں کا جن کو رہبر

شرارت ان کے تاجوں میں جڑی ہے


حکومت ہے جہاں میں نفرتوں کی

نظر یہ بھی سیاست کی کڑی ہے


نظرعلی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...