Urdu Deccan

Wednesday, May 11, 2022

اشرف گل

 یوم پیدائش 30 اپریل 1940


میں با وفا ہی رہا رہ کے بے وفاؤں میں 

گل بہار کی صورت کھلا خزاؤں میں

 

بھری بہار میں دیکھے جو پھول جلتے ہوئے 

رکے نہ اشکوں کے دریا مری گھٹاؤں میں 


ہمارے ہاتھوں سے جب وقت کی گرہ نہ کھلی 

تو لوگ سمجھے کہ ہم خوش ہیں ابتلاؤں میں

 

ترے حضور رہی قہقہوں پہ پابندی 

رہا ہے خوف بھی رقصاں مری صداؤں میں

 

کرو نہ ساری مکدر فضا جہاں والو 

مرے بھی حصے کی سانسیں ہیں ان ہواؤں میں 


خلوص کی نہ چلی ایک بھی یہاں اشرفؔ 

گنوایا وقت عبث ہم نے التجاؤں میں


اشرف گل



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...