Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

عمیر منظر

 یوم پیدائش 05 مئی 1974


کبھی اقرار ہونا تھا کبھی انکار ہونا تھا 

اسے کس کس طرح سے در پئے آزار ہونا تھا 


سنا یہ تھا بہت آسودہ ہیں ساحل کے باشندے 

مگر ٹوٹی ہوئی کشتی میں دریا پار ہونا تھا 


صدائے الاماں دیوار گریہ سے پلٹ آئی 

مقدر کوفہ و کابل کا جو مسمار ہونا تھا 


مقدر کے نوشتے میں جو لکھا ہے وہی ہوگا 

یہ مت سوچو کہ کس پر کس طرح سے وار ہونا تھا 


یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ 

کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا 


عمیر منظر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...