Urdu Deccan

Friday, May 13, 2022

بدر الحسن بدر

 یوم پیدائش 02 مئی 1956


کہوں کیا غیر کو ، اپنا بھی جب اپنا نہیں ہوتا

یہ دنیا ہے یہاں کس موڑ پر دھوکا نہیں ہوتا


تمنا ، خواب ، آنکھیں ، عزت و عصمت ، وفاداری

یہاں پر بولیے کس چیز کا سودا نہیں ہوتا


ہمارے شہر میں منہہ دیکھ کر خیرات بٹتی ہے

یہاں روٹی اسے ملتی ہے جو بھوکا نہیں ہوتا


سمٹتی ہے خدائی تیرے دیوانوں کے ہاتھوں میں

یہ کس نے کہہ دیا قطرہ کبھی دریا نہیں ہوتا


کسی کے دل میں یادیں اور کسی کی آنکھ میں آنسو

سفر میں آدمی اے زندگی تنہا نہیں ہوتا


بدر الحسن بدر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...