Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

فرح رضوی

 یوم پیدائش 09 مئی 1973


موسم کا حال آنکھ کی کھڑکی بتائے گی 

دن ڈھل گیا ہے شام کی سرخی بتائے گی 


مرجھا گئے جو شاخ اجل پر کھلے گلاب 

رس اڑ گیا ہے سانس کی تتلی بتائے گی 


آنکھوں پہ اعتبار نہ کر فاصلہ تو دیکھ 

دریا کے پار کیا ہے یہ کشتی بتائے گی 


دیوار پر شبیہ بنائیں گی انگلیاں 

کم روشنی فریب کو پنچھی بتائے گی 


لا حاصلی کی سان پہ ازلوں کے ماجرے 

صدیوں کی داستان بھی چٹکی بتائے گی 


اپنی ہنسی کو حال کا پیمانہ کیجئے 

جتنی خوشی ہے ناپ کے اتنی بتائے گی


فرح رضوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...