Urdu Deccan

Tuesday, June 28, 2022

عظیم الدین احمد

یوم پیدائش 25 جون 1880
نظم موت و حیات 

ایک دھوکا ہے سمجھتے ہو جسے موت و حیات 
غور سے دیکھو نہ جیتا ہے نہ مرتا کوئی 

آہ کچھ کھیل نہیں عالم امکاں کا وجود 
ذرہ ذرہ میں چمکتا ہے خود آرا کوئی 

پردۂ عالم تکویں میں چھپا کر خود کو 
انجمن بند ہوا ہے چمن آرا کوئی 

آپ ہر رنگ میں کرتا ہے تماشا اپنا
یاں نہ گلشن ہے نہ دریا ہے نہ صحرا کوئی 

موت وہ کھیل ہے جس میں نہیں چھینا جھپٹی 
نہ خوشی سے مگر اس کھیل کو کھیلا کوئی 

زندگی کھیل کے پردے کا وہ رخ ہے جس سے 
جھانک کر اپنا تماشا ہے دکھاتا کوئی

عظیم الدین احمد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...