مہینوں بعد کسی نے ترا سوال کیا
یہ پہلی بار کسی نے جدا سوال کیا
یوں برقرار رہا سلسلہ سوالوں کا
جو ایک ختم ہوا دوسرا سوال کیا
تری طرف سے ہٹائی گئی توجہ مری
کہ خوامخواہ مجھے بے تکا سوال کیا
سوال کرتے ہوئے یہ خیال رکھنا کہ
برا لگے گا اگر جو برا سوال کیا
یہ ممتحن کی کہیں کوئی چال ہی نا ہو
جو اُس نے پہلے سے پوچھا ہوا سوال کیا
یہ آئینے میں کھڑا شخص کون ہے جس نے
کمال ہے کہ مجھے ہی مرا سوال کیا
تمھارے بعد سبھی سے تمھارا پوچھا ہے
یہاں وہاں جو ملا ایک سا سوال کیا
سو مانگنے کا بھی کوئی سلیقہ ہوتا ہے
فقیر نے مجھے دے کر دُعا سوال کیا
No comments:
Post a Comment