Urdu Deccan

Tuesday, June 28, 2022

فراز شاہد

یوم پیدائش 24 جون 2001

خون پیتی ہے پیاس پانی کی 
واہ کیا بات ہے جوانی کی 

در حقیقت وہ اس کی دوزخ ہے 
ہم سمجھتے ہیں موج زانی کی 

یونہی دریا خراب کر ڈالا 
پیاس تھی چند گھونٹ پانی کی 

دھیرے دھیرے بنا خدا پہ یقین 
پہلے تو سب نے بد گمانی کی 

میری کوشش تو صرف اتنی ہے 
مجھ پہ قسمت نے مہربانی کی

اپنا کردار ہے سفر ہی سفر 
کوئی منزل نہیں کہانی کی 

میں کہ ایماندار تھا شاہد
زندگی نے غلط بیانی کی

فراز شاہد


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...