Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

سہیل اقبال

یوم پیدائش 21 جون 1972

جب بھی تیرا شباب لکھتا ہوں
حسرتوں کو عذاب لکھتا ہوں

تُو نے پوچھا نہ جو سوال کبھی
میں اُسی کا جواب لکھتا ہوں

کیا حقیقت ہے تیرے وعدوں کی
میں تو جیون کو خواب لکھتا ہوں

اپنے کھاتے میں ڈال کر کانٹے
تیری خاطر گلاب لکھتا ہوں

تجھ سے منسوب ہو ہی جاتی ہے
میں جو کوئی کتاب لکھتا ہوں

میرے نغموں میں رنج و غم ہی سہی
میں مگر ، لاجواب لکھتا ہوں

کانپ جاتا ہوں جب کبھی میں سہیلؔ
فکرِ روز ِحساب لکھتا ہوں

سہیل اقبال



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...