Urdu Deccan

Wednesday, June 8, 2022

کیف عظیم آبادی

یوم پیدائش 08 جون 1937

نفس نفس میں ہوں اک بوئے صد گلاب لیے 
میں جاگتا ہوں نگاہوں میں تیرے خواب لیے 

ہمارے عہد کے لوگوں کو کیا ہوا یارو 
وہ جی رہے ہیں مگر ریت کا سراب لیے 

میں بھول سکتا نہیں حسرت نظر اس کی 
وہ ایک شخص جو گزرا ہے اضطراب لیے 

اداس رات کی تاریکیوں نے چھیڑا ہے 
اب آ بھی جاؤ نگاہوں میں ماہتاب لیے 

یہ چلچلاتی ہوئی دھوپ جل رہا ہے بدن 
گزر رہی ہے یوں ہی حسرت سحاب لیے

کیف عظیم آبادی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...