Urdu Deccan

Thursday, June 30, 2022

محمودہ قریشی

یوم پیدائش 30 جون 1992

ہرگھڑی رنج سے بیزار ہوئی جاتی ہے
رہ گزر زیست کی پر خار ہوئی جاتی ہے

صرف تقدیر پہ تکیہ ہے عمل کچھ بھی نہیں 
زندگی اس لئے بیمار ہوئی جاتی ہے

یوں تو خاموش بہت رہتی ہوں لیکن مجھ میں
اک قیامت ہے جو بیدار ہوئی جاتی ہے 

رہنما جتنے تھے محمودہؔ وہ رہزن نکلے
میری منزل یونہی دشوار ہوئی جاتی ہے

محمودہ قریشی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...