Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

ایوب خاور

یوم پیدائش 12 جون 1948

بات یہ تیرے سوا اور بھلا کس سے کریں 
تو جفا کار ہوا ہے تو وفا کس سے کریں 

آئنہ سامنے رکھیں تو نظر تو آئے 
تجھ سے جو بات چھپانی ہو کہا کس سے کریں 

ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں پھنسا بیٹھے ہیں 
اب بتا کون سے دھاگے کو جدا کس سے کریں 

زلف سے چشم و لب و رخ سے کہ تیرے غم سے 
بات یہ ہے کہ دل و جاں کو رہا کس سے کریں 

تو نہیں ہے تو پھر اے حسن سخن ساز بتا 
اس بھرے شہر میں ہم جیسے ملا کس سے کریں 

تو نے تو اپنی سی کرنی تھی سو کر لی خاورؔ 
مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس کا گلہ کس سے کریں

ایوب خاور



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...