Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

اظہر وارثی بہرائچی

یوم وفات 12 جون 1969

کلی کی خندہ لبی گل کی مشق سینہ دری
تمام حسن فسوں کارکی کرشمہ گری

قبائے سبز ملی ہے حنا کی سرخی کو
بیاض لالہ کو بخشی گئی حنا جگری

ہے گل کے عارض رنگیں پہ قطرہ شبنم
جبین صبح پہ جیسے ستارۂ سحری

ہے لالہ گوں شفق شام سے بہار کا رخ
مہ و نجوم نے لیلائے شب کی مانگ بھری

یہ سارے شعبدہ ہائے طلسم کچھ بھی نہیں
دراصل ہے مرے ذوق نظر کی در بدری

 اظہر وارثی بہرائچی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...