Urdu Deccan

Wednesday, June 8, 2022

رتن ناتھ سرشار

یوم پیدائش 05 جون 1846

جھلکا جھلکا سپیدۂ صبح
جھلکا جھلکا سپیدۂ صبح

تارے چھپتے ہیں جھلملا کر
ہے نور سا جلوہ گر فلک پر

بھینی بھینی مہک گلوں کی
اور نغمہ زنی وہ بلبلوں کی

وقت صحرا اور تنگ ہوا ہے
بے مے سب کرکرا مزا ہے

اک چلو کے دینے میں یہ تکرار
اٹھو جاگو سحر ہوئی یار 

دریا کی طرف چلے نہانے
غٹ پریوں کے زنان خانے

مرغان چمن یہ نکتہ رانی
چوں برہمنان یہ بید خوانی

نوبت رنگت جمنا رہی ہے
شہنشائے مزہ دکھا رہی ہے

رتن ناتھ سرشار



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...