Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

غزالہ تبسم

یوم پیدائش 24 جولائی 

کھو گئے جانے کہاں پیار لٹانے والے
یاد آتے ہیں بہت لوگ پرانے والے

اتنی مہنگائی میں بچتا ہی نہیں کچھ صاحب
نوکری ایک ہے اور چار ہیں کھانے والے

کچھ بھی آسانی سے حاصل نہیں ہوتا ہے یہاں
تھے قطاروں میں کھڑے صبح سے پانے والے

اک تسلی کے سوا اور نہ دے پائے تھے کچھ
آج بھی چبھتے ہیں آنسو مجھے شانے والے

کھوکھلے رسموں رواجوں نے جتایا اکثر
ہاتھیوں کے ہی نہیں دانت دکھانے والے

کیسا انصاف کیا کرتا ہے اوپر والا
بھیگتے رہتے ہیں خود چھاؤنی چھانے والے

غزالہ تبسم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...