Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

احمد ہمدانی

یوم پیدائش 01 جولائی 1927

کچھ اس کو یاد کروں اس کا انتظار کروں
بہت سکوت ہے میں خود کو بے قرار کروں

بھروں میں رنگ نئے مضمحل تمنا میں
اداس رات کو آسودۂ بہار کروں

کچھ اور چاہ بڑھاؤں کچھ اور درد سہوں
جو مجھ سے دور ہے یوں اس کو ہم کنار کروں

وفا کے نام پہ کیا کیا جفائیں ہوتی رہیں
میں ہر لباس جفا آج تار تار کروں

وہ میری راہ میں کانٹے بچھائے میں لیکن
اسی کو پیار کروں اس پہ اعتبار کروں

یہ میرے خواب مری زندگی کا سرمایہ
نہ کیوں یہ خواب بھی میں آج نذر یار کروں

احمد ہمدانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...