Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

امان اللہ ساغر

یوم پیدائش 01 جولائی 1957

کون ہے جس سے مرے دل کا مکاں روشن ہے
اک دیا جیسے سر قریۂ جاں روشن ہے

ان بہاروں کے چراغوں کو بھلا کیا معلوم
شمع کی طرح سر دشت خزاں روشن ہے

آگ سلگی ہوئی اندر کی طرف ہوگی ضرور
ورنہ بیرون میں کیوں اتنا دھواں روشن ہے 

آکے یہ قافلۂ دل بھی کہاں ٹھہرا ہے
ہے یقیں اپنا منور نہ گماں روشن ہے 

آئینے نصب تو ہیں شہر کی دیواروں پر
عکس کا حسن وہ پہلے سا کہاں روشن ہے

وہ مجھے دیکھ کے ہو جاتا ہے غمگین بہت
گویا چہرے سے مرا درد نہاں روشن ہے

اس کے ہی نور سے ذرے ہیں منور ساغر 
جس کے انوار سے یہ کاہکشاں روشن ہے

امان اللہ ساغر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...