Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

اقبال خلش

یوم پیدائش 01 جولائی 1950

بھلے ہی ہست سے نابود ہوتا 
زیاں میرا کسی کا سود ہوتا 

میں جس کی آرزو میں مر رہا ہوں 
تصور میں تو وہ موجود ہوتا 

جمی ہے مصلحت کی برف ورنہ 
ہمارا حوصلہ بارود ہوتا 

ہوس کیونکر تمہیں بے چین کرتی 
سکون دل اگر مقصود ہوتا 

جو ہم کرتے نہ عزم حق نوائی 
امیر شہر کیوں نمرود ہوتا 

حسد کا تیل ہے تیرے دیے میں 
اجالا تو نہ ہوتا دود ہوتا 

طلسم آباد ہے شہر تخیل 
جسے میں سوچتا مشہود ہوتا 

خلشؔ مسلک ہے آفاقی ہمارا 
کسی سرحد میں کیوں محدود ہوتا

اقبال خلش


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...