Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

بسمل اعظمی

یوم پیدائش 01 جولائی 1946

اب چمن میں ہم نفس اور ہم زباں کوئی نہیں 
ہم نشیں کوئی نہیں ہے راز داں کوئی نہیں 

کس سے حال دل کہیں کس کو سنائیں حال زار 
چارہ ساز درد دل سوز نہاں کوئی نہیں 

کل بھی میں تنہا رہا ہوں اور تنہا آج بھی
کل وہاں کوئی نہ تھا اور اب یہاں کوئی نہیں 

فصل گل آتے ہی اٹھتی ہے صدائے زاغ و بوم 
غنچہ و گل اور بلبل شادماں کوئی نہیں 

نکتہ چیں محفل کی رونق بن گئے ہیں آج کل 
بزم یاراں میں ستم ہے نکتہ داں کوئی نہیں 

یوں تو کہنے کو سبھی تھے ہم سفیر و ہم خیال 
ہم سفر کوئی نہیں اب ہم عناں کوئی نہیں

بسمل اعظمی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...