آٹھ سمتوں میں چار کونوں میں
دل لگایا نہیں کھلونوں میں
یہ تو میں کچھ عیاں نہیں کرتا
غم ہے میرے تمام کونوں میں
میں تو ٹھہرا تمہاری راہ کی خاک
چاند شامل ہے جب کھلونوں میں
بادشہ ہوں میں اپنے جیسوں کا
میرا قد ہے بلند بونوں میں
جن میں آرام ہم نے کرنا تھا
گھس گئے سانپ اُن بچھونوں میں
پورا ہونے کی بات کیسے کریں
ہم، جو آدھوں میں ہیں نہ پونوں میں
ایک جیسے ہیں عشق اور دنیا
کچھ بھی اچھا نہیں ہے دونوں میں
No comments:
Post a Comment