Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

صبیحہ سنبل

یوم پیدائش 31 جولائی 

حسین تاج کی صورت یہ بے صدا پتھر 
دکھا رہے ہیں محبت کا معجزہ پتھر 

ثبوت سنگ دلی اس سے بڑھ کے کیا ہوگا 
جو پھول پھینکا مری سمت بن گیا پتھر
 
تمھارے شہر کو میں کیوں نہ کامروپ کہوں 
کہ اک نگاہ نے مجھ کو بنا دیا پتھر 

سمجھ سکے نہ کبھی مصلحت زمانے کی 
بس اس قصور پہ کھائے ہیں بارہا پتھر 

کریں گے اب نہ گلہ تم سے بے وفائی کا 
لو آج ہم نے کلیجے پہ رکھ لیا پتھر 

سنا رہے ہیں کہانی وفا پرستوں کی 
سجے ہوئے ہیں جو مقتل میں جا بجا پتھر 

صبیحہ سنبل



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...