Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

عبدالمنان طرزی

یوم پیدائش 03 جولائی 1940

صبح سفر اور شام سفر
ہستی کا انجام سفر

اونچے نام سے کیا ہوتا ہے
کرنا ہے بے نام سفر

سنئے خزاں سے کیا کہتی ہے
گل گلشن گلفام سفر

چاند ستارے اور ہوا
کس کو ہے آرام سفر

بچئے بچئے اس سے بچئے
کر دے جو بدنام سفر

گاہے کام بگاڑے بھی ہے
گاہے آوے کام سفر

کھل نہیں پائے اور مرجھائے
ہائے رے بے ہنگام سفر

کیسا سودا سر میں سمایا
سال و مہ و ایام سفر

شکوہ ہے بے بال و پری کا
دیکھیے زیر دام سفر

تم بھی رہو تیار ہی طرزیؔ
غالبؔ اور خیامؔ سفر


غزل

پا کے طوفاں کا اشارا دریا 
توڑ دیتا ہے کنارا دریا 

کیسے ڈوبے گی بھنور میں کشتی 
کیسے دے گا نہ سہارا دریا 

سیل ہمت ہیں ہمارے بازو 
ڈوب جائے گا تمہارا دریا 

بند افکار نے باندھے لیکن 
چڑھ کے اترا نہ ہمارا دریا 

اہل ہمت نے ڈبویا سب کو 
ناخداؤں سے نہ ہارا دریا 

اے اسیر غم ساحل ادھر آ 
بیچ دھارے سے پکارا دریا 

ہمت ترک وفا ڈوب گئی 
کس نے آنکھوں میں اتارا دریا 

موج نے پوچھ لیا کل طرزیؔ 
کشتی پیاری ہے کہ پیارا دریا

عبدالمنان طرزی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...