Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

موج فتح گڑھی

یوم پیدائش 03 جولائی 1922

خوشبو گلوں میں تاروں میں تابندگی نہیں
تم بن کسی بھی شے میں کوئی دل کشی نہیں

جب تم نہیں ہو پاس خوشی بھی خوشی نہیں
جلتی ہے شمع شمع میں بھی روشنی نہیں

الفت میں بھی سکون کی دولت ملی نہیں
جیتا تو ہوں ضرور مگر زندگی نہیں

وہ کیا سمجھ سکے گا محبت کی عظمتیں
جس کو کبھی کسی سے محبت ہوئی نہیں

تم مجھ کو بے وفائی کے طعنے ہزار دو
الزام بے وفائی سے تم بھی بری نہیں

جب سے لگی ہے آنکھ مری حسن یار سے
سچ پوچھئے تو آنکھ ابھی تک لگی نہیں

اس طرح راہ عشق میں سجدے ادا کئے
میری جبین شوق جھکی پھر اٹھی نہیں

موج فتح گڑھی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...