اپنے بھی انجام کو سوچیں گے لوگ
ڈوبتے سورج کو جب دیکھیں گے لوگ
اب کہاں یہ آگ بجھنے دیں گے لوگ
اپنی اپنی روٹیاں سینکیں گے لوگ
پہلے اکسائیں گے لڑنے کے لیے
پھر تماشا دور سے دیکھیں گے لوگ
اب کہاں مرہم لگائے گا کوئی
اب نمک ہی گھاؤ پر چھڑکیں گے لوگ
روکیں گے ہر ایک کو جس کام سے
چپکے سے وہ کام خود کرلیں گے لوگ
بھول جائیں گے وہ یہ بھی حادثہ
بس یہی دو چار دن چیخیں گے لوگ
دوستی کب تک نبھائیں گی یہ آگ
کب تلک اس آگ سے کھیلیں گے لوگ
جان لیں گے وہ پیام اچھا برا
قلب کی آواز جب سن لیں گے لوگ
عبدالحئی پیام انصاری1942
اپنے بھی انجام کو سوچیں گے لوگ
ڈوبتے سورج کو جب دیکھیں گے لوگ
اب کہاں یہ آگ بجھنے دیں گے لوگ
اپنی اپنی روٹیاں سینکیں گے لوگ
پہلے اکسائیں گے لڑنے کے لیے
پھر تماشا دور سے دیکھیں گے لوگ
اب کہاں مرہم لگائے گا کوئی
اب نمک ہی گھاؤ پر چھڑکیں گے لوگ
روکیں گے ہر ایک کو جس کام سے
چپکے سے وہ کام خود کرلیں گے لوگ
بھول جائیں گے وہ یہ بھی حادثہ
بس یہی دو چار دن چیخیں گے لوگ
دوستی کب تک نبھائیں گی یہ آگ
کب تلک اس آگ سے کھیلیں گے لوگ
جان لیں گے وہ پیام اچھا برا
قلب کی آواز جب سن لیں گے لوگ
عبدالحئی پیام انصاری
No comments:
Post a Comment