Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

عمران یادگیری

یوم پیدائش 02 جولائی 1982
نظم رشتے

دلوں سے محبت وہ سینوں سے اُلفت 
کہاں جا رہی ہے کوئی تو بتا دے 

وہ معشوق و عاشق کہاں کھو گئے ہیں
وہ لیلیٰ وہ مجنوں کدھر کو گئے ہیں

کہاں ہے وہ سماّن و آدر بڑوں کا
وہ ایشور کا سایہ سا سرپر بڑوں کا

وہ بھائی سی چاہت وہ مائی سی مورت
کوئی کھوئی بہنا سے ہم کو ملا دے

دھرم جسکا رکشا ، لہو کے عوض ہے
کہاں ہے وہ بھیّا کوئی تو پتہ دے

وہ پیروں پہ جُھکنا وہ سمّان کرنا
لپٹ جائے ہم سے وہ باپو کہاںہے 

وہ ممتا کی مورت جو ہے وجہِ رحمت
وہ مائی کہاں ہے کوئی تو دکھادے

ہے ہم سب کا داتا وہ رب سارے جگ کا
کوئی تو بتادے وہ رہتا کہاں ہے

وہ رشتے کہاں ہیں جو عمرانؔ پوچھے
کوئی اُسکے اپنوں سے آکر ملا دے
عمران یادگیر

ی۔
 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...