Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

ابن تاج

یوم پیدائش 02جولائی 1978

گرچہ ہاتھوں کو اٹھا رکھا ہے
بے طلب دستِ دعا رکھا ہے

اب بھی کچھ پاسِ وفا رکھا ہے
کم سہی کچھ تو بچا رکھا ہے

ہے مجھے آبلہ پائی سے غرض
ورنہ اس دشت میں کیا رکھا ہے

سینکڑوں عکس مقید ٹھہرے
مجھ میں کچھ آئینہ سا رکھا ہے

نام آنکھوں کا رکھا برقِ تپاں
اور گیسو کا گھٹا رکھا ہے

رنگ جتنے ہیں جاں ستانی کے
تاجؔ سب ہم پہ روا رکھا ہے

ابن تاج



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...