Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

خلیفہ عبد الحکیم

یوم پیدائش 01 جولائی 1893

آنکھ جس سمت اٹھائی تراکعبہ دیکھا
ذرّے ذرّے کو یہاں ناصیہ فرسا دیکھا

ہے تری راہ میں ہر ایک قدم چشمہ نُور
ہم نے ہر نقشِ قدم کو یدِ بیضا دیکھا

ہم نے ہر ذرّے کو اِک دیدۂ مجنوں پایا
ہرنظر گاہ کو اِک محملِ لیلیٰ دیکھا 

جس کو دعویٰ ہے کہ ہوں خلوتِ جاں میں مستور
شوقِ جلوت میں اُسے انجمن آرا دیکھا

 پھول کا رنگ ہو یا طائرِ گلشن کی ترنگ
 ہم نے ہر رنگ میں اظہارِ تمنا دیکھا

ہے فنا اور بقا زیر و بمِ موج وجود
جس کا ساحل ہی نہیں ہم نے وہ دریا دیکھا

خلیفہ عبد الحکیم 


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...