دل لگ گیا جو کسی کے حسن و جمال سے
تھے اور ہی طرح کے نئے خدوخال سے
کیوں دسترس میں آ کے بھی میرا نہیں ہوا
کچھ بھی عیاں نہیں ہے صنم تیری چال سے
ہوتا ہے ہم کلام وہ شام و سحر مگر
آنکھوں میں لگ رہے تھے نئے کچھ سوال سے
جاناںؔ تو اس کی یاد میں کیسے سما گئی؟
پوچھیں گے ایک دن اسی باکمال سے
No comments:
Post a Comment