Urdu Deccan

Sunday, July 31, 2022

سید مسرور عابدی شرفی قادری

یوم وفات 24 جولائی 2022

دل پر تقاضے درد کے ہر دم ہیں اور بھی
اک تیرے غم سے ہٹ کے کئی غم ہیں اور بھی

ہم کو خبر نہیں کہ کہاں کھوگئی نظر
حسنِ تجلیات کے عالم ہیں اور بھی

اظہارِ آرزو سے پشیماں ہے زندگی
وہ حسن اتفاق سے برہم ہیں اور بھی

کیا کیا امید ہم کو بہاروں سے تھی مگر
دامن گلوں کے پہلے سے کچھ نم ہیں اور بھی

چارہ گری کا آپ کی شاید اثر یہ ہے
اب دل کے زخم ، قابلِ مرہم ہیں اور بھی

تنہا پسندیوں نے جو تنہا کیا ہمیں
نزدیک رہ کے دور مگر ہم ہیں اور بھی

مدہم چراغِ گل جو ہیں مسرور آج کل
گلشن میں دن بہار کے کچھ کم ہیں اور بھی

سید مسرور عابدی شرفی قادری

 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...