Urdu Deccan

Thursday, August 18, 2022

رابعہ پنہاں

یوم پیدائش 07 آگست 1906

سینہ ہے ایک یاس کا صحرا لیے ہوئے 
دل رنگ گلستان تمنا لئے ہوئے 

ہے آہ درد و سوز کی دنیا لیے ہوئے 
طوفان اشک خون ہے گریہ لئے ہوئے 

اک کشتۂ فراق کی تربت پہ نوحہ گر 
داغ جگر میں شمع تمنا لئے ہوئے 

میں اک طرف ہوں شکل خزاں پائمال یاس 
اک سمت وہ بہار کا جلوہ لئے ہوئے 

جانا سنبھل کے اے دل بیتاب بزم میں 
ہے چشم ناز محشر غم زا لئے ہوئے 

سوزاں نہ یہ چمن ہو مرے نور آہ سے 
او گلشن جمال کا جلوہ لئے ہوئے 

مجنوں سے تو حقیقت صحرائے نجد پوچھ 
ہے ذرہ ذرہ جلوۂ لیلیٰ لئے ہوئے 

عشق جنوں نواز رہا بزم ناز میں 
اک اضطراب و شوق کی دنیا لئے ہوئے 

میری تو ہر نگاہ ہے وقف عبودیت 
وہ ہر ادا میں حسن کلیسا لئے ہوئے 

مرہم سے بے نیاز ہے پنہاںؔ یہ زخم دل 
کیا کیا فسوں ہے چشم دل آرا لئے ہوئے 

رابعہ پنہاں



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...