Urdu Deccan

Wednesday, August 17, 2022

ثمینہ ثاقب

یوم پیدائش 02 اگست 1994

مجھے کہانی کے کردار سے محبت تھی 
کہ جس میں سائے کو دیوار سے محبت تھی 

وہ اس لئے بھی نہیں چھوڑتا تھا ساتھ مرا 
اسے بھی اپنے عزادار سے محبت تھی 

کچھ اس لئے بھی میں صحرا سے آ گئی جنگل 
مری سرشت میں اشجار سے محبت تھی 

عزیز تر مجھے چادر تھی جس طرح اپنی 
اسے بھی ویسے ہی دستار سے محبت تھی 

گواہی دیں گے سبھی اس کی پارسائی کی 
وہ عام تھا مجھے کردار سے محبت تھی 

میں ہجرتوں کی ثمینہؔ ہوں اس لئے قائل 
مرے رفیق کو اس پار سے محبت تھی

ثمینہ ثاقب


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...