Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

شاداب احسانی

یوم پیدائش 14 اگست 1957

اپنے جب عکس کو دیکھے گا تو ڈر جائے گا
ایک دن ذات کا نشّہ بھی اتر جائے گا

آنکھیں برسات میں جب تیری گواہی دیںگی
ریت پر نام لکھا ہے وہ ابھر جائے گا

چاند کے پاس رکھی ہیں مری آنکھیں گروی
اس طرح قرض جو واجب ہےاتر جائے گا

آسماں پر جو ستارا ہے اسے مت دیکھو
دن سے پہلے نہ یہاں سے کوئی گھر جائے گا

صورتِ شعر ہی احکامِ خدا پر اب چل
ورنہ شاداب سمے یہ بھی گزر جائے گا

شاداب احسانی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...