Urdu Deccan

Sunday, August 21, 2022

زاہد سعید شیخ

یوم پیدائش 15 اگست 1951

مکیں کو دیکھا گیا مکاں سے
یقیں کا رستہ ملا گماں سے 

یہ اپنے اندر کہانیاں ہیں 
نظر جو آتے ہیں یہ مکاں سے

تمہیں دکھاؤں تمہارا چہرہ 
لکیر کھینچوں گا درمیاں سے 

جڑی ہوئی ہے ہر اک کہانی 
کہیں تبسم، کہیں فغاں سے 

یہ کیا کہ پھر امتحاں ہے سر پر 
ابھی تو گزرا ہوں امتحاں سے

یہی تو ہیں، زندگی کا حاصل 
یہ چند لمحے، جو رائگاں سے

زاہد سعید شیخ



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...