Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

خورشید ربانی

یوم پیدائش 11 اگست 1973

جب سے اس شہر بے مکان میں ہوں 
میں ترے اسم کی امان میں ہوں 

گنبد شعر میں جو گونجتی ہے 
میں اسی درد کی اذان میں ہوں 

میں نے تنہائیوں کو پا لیا ہے 
اس لیے خواب ہی کے دھیان میں ہوں 

تتلیاں رنگ چنتی رہتی ہیں 
اور میں خوشبوؤں کی کان میں ہوں 

وحشتیں عشق اور مجبوری 
کیا کسی خاص امتحان میں ہوں 

خواہشیں سایہ سایہ بکھری ہیں 
اور میں دھوپ کے مکان میں ہوں 

میں ہوں پیکان درد اے خورشیدؔ 
اور اک یاد کی کمان میں ہوں

خورشید ربانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...