Urdu Deccan

Thursday, August 18, 2022

شگفتہ شفیق

یوم پیدائش 08 اگست

دل سے پیغام الفت مٹانے کے بعد
کھو دیا پھر تجھے ہم نے پانے کے بعد

وہ سلگتے رہے دل جلانے کے بعد
ہم تو پھر ہنس پڑے ٹوٹ جانے کے بعد

اب تو رستے بھی اپنے جدا ہو گئے
بات بنتی نہیں چوٹ کھانے کے بعد

جائیں جائیں ہمیں کچھ نہیں واسطہ
دل لگی نہ کریں دل جلانے کے بعد

ہم کو اس سے کہاں کوئی انکار ہے
گھر بنا ہے مکاں تیرے جانے کے بعد

جانتی ہوں کہ اس کا ہے شیوہ یہی
وہ رلائے گا ہم کو ہنسانے کے بعد

شادماں وہ نظر آ رہے تھے بہت
کیفیت اپنی غم کی چھپا نے کے بعد

سوچتی ہوں شگفتہؔ عجب بات ہے
ہم نے پایا ہے اس کو گنوانے کے بعد

شگفتہ شفیق



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...