Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

غوثیہ سلطانہ نوری

یوم پیدائش 15 اگست
راستہ ملتا نہیں

بند آنکھوں کو سفر میں راستہ ملتا نہیں
ہر کسی کو یونہی اونچا مرتبہ ملتا نہیں

قافلہ لوٹا گیا منزل کے پا لینے سے قبل
یاس میں ڈوبے ہوئے ہیں حوصلہ ملتا نہیں

احتساب اپنے عمل کا خود نہ کر پائے اگر
آدمیت سے وفا کا واسطہ ملتا نہیں

کچھ نہیں ہے زندگی رب کی محبت کے بغیر
کچھ سواۓ بندگی کے ، آسرا ملتا نہیں

کر دے جو تصویر کے ہر زخ کو روشن دوستو!
 اب کہیں بھی ایسا نوری آئینہ ملتا نہیں
 
 غوثیہ سلطانہ نوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...