Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

شہزاد مرزا

یوم پیدائش 10 آگست 

نکل کے خود سے وہ اپنے ساجن میں آ گئی ہے
کسی سپیرے کی روح، ناگن میں آگئی ہے

ہماری آنکھوں کی اس نمی کو کوئی تو دیکھے
کہ اب تو اسکی کشش بھی ساون میں آ گئی ہے

ہمارے لہجے میں دوستی جو چھپی ہوی تھی
وہ رفتہ رفتہ ہمارے دشمن میں آ گئی ہے

کسی کے آگے کسی کے پیچھے گزر رہی ہے
یہ زندگی جو ہمارے راشن میں آ گئی ہے

کئی طرح کے سمندروں نے پکارا لیکن
سنہری مچھلی ہمارے برتن میں آگئی ہے

ہمیں ہماری طرح کے لوگوں میں بیٹھنا ہے
کہ اب طبیعیت ذرا توازن میں آ گئی ہے

ہمیں سمجھنے میں تھوڑی غفلت ہوئی ہے اس سے
اسی لیئے تو وہ دوست ! الجھن میں آ گئی ہے

ہمیں وہ جھٹلا رہی ہے لیکن ہمیں پتا ہے
وہ آج پھر سے کسی کے باشن میں آگئی ہے

ہمارے سینے سے لگ گئی تو یقین آیا
کہ شاہزادی اب اپنے مسکن میں آ گئی ہے

شہزاد مرزا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...