Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

ملک محی الدین

یوم پیدائش 10 اگست 1969

نیتیں صاف ہوں، برکت ہی الگ ہوتی ہے
گھر غریبوں کے فراغت ہی الگ ہوتی ہے

ہم جو پگھلیں تو نشیبوں کوکریں گے سیراب
کوہساروں کی طبیعت ہی الگ ہوتی ہے

دل کے صفحوں پہ لکھا جاتاہے افسانہء غم
خشک آنکھوں کی عبارت ہی الگ ہوتی ہے

پیش دستار سے کیا کم ہے جبینوں کے نشاں
ہم فقیروں کی عمارت ہی الگ ہوتی ہے

سرپھری موجوں کو واپس کرے ڈھارِس دے کر
بوڑھے ساحل میں مہارت ہی الگ ہوتی ہے

کھینچ لاتی ہے انھیں بوڑھے درختوں کی کشش
یا پرندوں کی محبت ہی الگ ہوتی ہے

ملک محی الدین


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...