Urdu Deccan

Sunday, August 28, 2022

صفدر آہ

یوم پیدائش 28 اگست 1903
تنہائی

آگاہ ہوا کذبِ دل آرائی سے
ہوش آیا فریب کھا کے رعنائی سے
میں محفل صد رنگ جہاں بھول گیا
جب ربط بڑھا شاہد تنہائی سے

سطحی ہے زمانے کی رفاقت کا مزہ
جھوٹا ہے یہ احباب کی صحبت کا مزہ
جلوے جلوت کے ہیج ہو جاتے ہیں
پاجائے اگر دل کہیں خلوت کا مزہ

اک ساز سکوں ہے لطف پیمائی ہے
عرلت کی بہار مجھکو راس آئی ہے
دنیا کی محفلوں میں تنہا تھا میں
تنہائی میں کیا انجمن آرائی ہے

زیب و زینت ہے حسن و رعنائی ہے
افکار کی تخلیق میں گہرائی ہے
اک بزم خیالات ہے شاعر کے ساتھ
مت سمجھو میرے گرد تنہائی ہے 


صفدر آہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...