کارِ دنیا میں بہت نام ہمارے دل کا
ابھی دیکھوگے بہت کام ہمارے دل کا
نام پر تیرے دھڑکتا تھا مگرجانے کیوں
نام تو نے کیا بد نام ہمارے دل کا
نہ لگاتے اسے دنیا ترے ہنگام میں گر
برا ہوتا بڑا انجام ہمارے دل کا
نہ ستارے ہیں ، نہ پتھر ، نہ ہی جگنو رہبر
پھر بھی روشن ہے ہر اک گام ہمارے دل کا
No comments:
Post a Comment